Thursday, June 27, 2024
Friday, May 19, 2023
Friday, September 2, 2022
Friday, July 15, 2022
Wednesday, March 23, 2022
Message from Madinah Shareef on Pakistan Resolution Day 23rd March -Hazrat Allaamah Kaukab Noorani Okarvi
بسم اللہ والحمد للہ والصلوة والسلام علی رسول اللہ۔ اس وقت دیار
حبیب کریم مدینہ منورہ میں ہوں اور استغاثہ پیش کر رہا ہوں کہ ھم معافی چاهتے ہیں، وہ وطن عزیز مملکت خداداد پاکستان جو دین اسلام کے عملی نفاذ کے لیے بیش بہا قربانیاں دے کر حاصل کیا گیا تھا لیکن 74 برس گزر جانے کے باوجود سیاست کاران اور مسلط ھونے والے حکمران طبقے نے اس حوالے سے کوئی قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا بلکہ ملک میں کھلم کھلا خلاف اسلام کارروائیاں جاری رہی ہیں اور ھم اجتماعی توبہ بھی نہیں کر رہے۔ موجودہ اپوزیشن یعنی سابق حکمرانوں کا بھی دین و ملت کے حوالے سے کردار منفی ہی رہا ہے ۔ موجود مسلط وزیر اعظم نے 126 دن دھرنا دے کر جو نامناسب روایت قائم کی اور جس طرح اقتدار میں آئے وہ بھی کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں اور اقتدار پا کر اپنے ہی اقوال اور وعدوں کے برملا خلاف جو کچھ کیا وہ ھماری تاریخ کا سیاہ باب ھے۔ بد زبانی اور بد کلامی کی بری روایت قائم کی۔ عریانی، فحاشی، رشوت ، سود، شراب خوری، اخلاق باختگی اور جھوٹ و منافقت کی بہتات، ہوش ربا مہنگائی وغیرہ، ایک لمبی فہرست ہے بے نظمی اور بد انتظامی کی۔ اس وزیر اعظم کے وابستگان کی سیاہ کاریوں اور آلودگیوں کا سلسلہ اس سے بھی بدتر ہے۔ ذمہ دار وزیر ٹی وی پر خاتون سے بلا جھجک کہتا ہے کہ "وہ جتنا چاہے کم لباس پہنے ،میں اس کو سپورٹ کروں گا " ۔ اقتدار حاصل کرنے اور اس کو بچانے کے لیے، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے جو حربے اپنائے گئے،قوم نے بھلائے نہیں۔ کبھی انھیں یورپ کی خوش نودی عزیز تھی اور اب پرواہ نہیں۔ ناموس رسالت کے پہرہ داروں کے لیے جو گھناؤنا گھٹیا طرز عمل رکھا گیا وہ بھی اس حکومت کی بد ترین سیاہ کاری کے طور پر یاد رہے گا۔ اس وزیر اعظم نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے لیے "ذلیل ہوئے " کے لفظ کہے، اصحاب النبی کے لیے نامناسب لفظ کہے اور توبہ نہیں کی، اب انھیں پھر اپنا اقتدار بچانا ہے تو دین کی اصطلاحات اور احکام کا من مانا استعمال کر کے سنگین جرم کر رہے ہیں۔ کیا وزیراعظم کو "امر بالمعروف اور نہی عن المنکر " کی تفصیل اور اس کی ترویج کی پوری معلومات ہیں؟ کیا وہ ریاست مدینہ کے دعوے اور وعدے کے خلاف اپنے مزاج اور عمل سے آگاہ ہیں؟ امر بالمعروف کے عنوان کا ایسا استعمال باعث تشویش ھے۔ انھیں یاد رہے کہ دنیا اور یہ اقتدار عارضی ہے، بہتر ہوگا کہ وہ دین اور ملک کو کھلونا نہ سمجھیں کیونکہ دین میں مداخلت اور ملک سے کھلواڑ کا وبال اور انجام بہت شدید اور سنگین ہوتا ہے۔۔ اللہ کریم جل شانہ اپنے حبیب کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے صدقے میرے وطن کی حفاظت فرمائے اور ھر طرح کے خطرات اور دشمنوں سے بچائے۔ آمین