Wednesday, July 19, 2023
1st Muharram Yaum e ShahaadatHazrat Ameer ul Mumineen Hazrat ‘Umar [Farooq e A’zam] [Radiyal Laahu Anhu]
Sunday, July 31, 2022
Hazrat Umar Farooq [Radiyal Laah Anha] & the Desire of the Holy Prophet (Sallal Laahu Alaiehi Wa Sallam)
نحمدہ ونصلی ونسلم علی رسولہ
الکریم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
’’کفٰی بالموت واعظا یا عمر‘‘اپنی
انگوٹھی پر جس ہستی نے یہ جملہ نقش کروایا تھا، اس ہستی کے نزدیک موت سے بڑی کوئی
نصیحت نہیں تھی۔ اس ہستی کا عہد خلافت 1435سالہ اسلامی تاریخ کا ’’زرین باب‘‘ شمار
ہوتا ہے۔ اس ہستی کو حضرت سید نا عمر الفاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نام سے یاد
کیا جاتا ہے۔ عمر کی خوبیاں بیان کرنے کو بھی اک عمر چاہیے۔ قرآن واحادیث اور سیرت
وتاریخ میں ان کا تذکرہ ہے اور خوب ہے ۔
میرے پیارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم نے انہیں چاہا اور وہ مراد رسول کہلائے ۔ یہ اس چاہت کا اعجاز تھا کہ سیدنا
فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے میرے پیارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ان کی
نسبتوں کو والہانہ چاہا اور ادب ومحبت کی مثالی یادگاریں قائم کیں۔
پہلے سیدنا فاروق اعظم کا کچھ تعارف
ملاحظہ ہو۔
نام:عمر بن الخطاب بن نفیل بن عبدالعزی
بن ریاح بن عبداللہ بن قرط بن رزاح بن عدی بن کعب بن لوئی۔ القرشی العدوی۔
کنیت :ابو حفص ۔لقب:الفاروق (نبی کریم
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عطا کیا)۔
والدہ:حَنْتَمہ بنت ہاشم بن المغیرہ بن
عبداللہ بن عمر بن مخزوم۔
ولادت: عام الفیل کے تیرہ سال بعد اور
حرب فِجار اعظم سے چار سال قبل مکہ مکرمہ میں ہوئی۔
وفات:ذی الحجہ 23ہجری کے آخری دنوں میں
فجر کی نماز پڑھانے مسجد نبوی میں تشریف لائے محراب میں کھڑے ہوئے تو ابو لولؤ
فیروز مجوسی نے دو دھاری خنجر کچھ اس طرح گھونپا کہ آنتیں کٹ گئیں۔ یکم محرم