مُحافظِ ناموسِ رسالت، مجاھدجنگِ آزادی علامہ سیدکفایت اللہ کافی شہید رحمہ
یوم شہادت 22 رمضان المبارک
سید کفایت علی کافی رحمہ اللہ نےقلعہ کی چھت پر کھڑے ہو کر ایک نظر بھاگتے انگریز کو دیکھا اور پھر سجدے میں گر گئے مرادآباد خالی ہو چکا تھا۔
انگریز سامراج شکست کھا چکا تھا۔
سارا شہر سید زادے کے گرد جمع ہوچکا تھا ، نواب نے آگے بڑھ کر سید کفایت علی کافی علیہ الرحمہ کا شکریہ ادا کیا اور "صدرالشریعہ" کے عہدے سے نوازا۔
اندر کے غداروں کی وجہ سے 1857ء کی تحریک کچلی جا چکی تھی انگریز دوبارہ حاکم بن چکا تھا مراد آباد پر پھر سے انگریز قابض ہو چکا تھا سید کفایت علی کافی رحمہ اللہ گرفتاری سے قبل انگریز کے خلاف جہاد کا فتوی صادر کر چکے تھے جسے بدایوں، بریلی، اترکھنڈ میں ہر جگہ مسلمانوں کو پڑھ کر سنایا جاچکا تھا۔