Thursday, November 20, 2014

OKARVI - Maulana Kaukab Noorani Okarvi

Friday, November 14, 2014

Jumaah Mubaarak- Maulana Okarvi Academy Al Aalami

Happy Birthday- 20 Muharram- Islamic Date of Birth- May His Grace continues-Maulana Okarvi Academy Al Aalami

Happy Birthday- 20 Muharram- Islamic Date of Birth- May His Grace continues-Maulana Okarvi Academy Al Aalami


happy birthday muharram grace academy allama kokab noorani okarvi
# Okarvi-Kaukab Noorani Okarvi
Wishing a very Blessed Islaamic  Birth day-20th Muharram-    To our Beloved Shaiekh Allamah Kaukab Noorani Okarvi....may His Grace continue- Aameen
Maulana Okarvi Academy [Al Aalami]

Wednesday, November 12, 2014

Imaam e Paak aur Yazeed Paleed- in Sindhi- Maulana Muhammad Shafee Okarvi [Rahmatul Laahi Alaieh]

Friday, November 7, 2014

Old video of Madinah Munawwarah-

Old video of Madinah Munawwarah-



Jum'aah Mubaarak- Muharram- Maulana Okarvi Academy [Al Aalami] 2014

Thursday, November 6, 2014

Allamah Iqbal About Hazrat Imaam Husaien [Radiyal Laahu Anhu]

Allamah Iqbal About Hazrat Imaam Husaien [Radiyal Laahu Anhu]


allamah iqbal about hazrat imaam husaien allama kokab noorani okarvi

Allamah Iqbal (Famous Poet)
"Imaam Husaien [Radiyal Laahu Anhu] uprooted despotism forever, till the day of Resurrection. He watered the dry gardens of freedom with a surging wave of his blood, and indeed he awakened the sleeping Muslim nation. If Imaam Husaien [Radiyal Laahu Anhu] had aimed at acquiring the worldly empire, he would not have traveled the way he did. Husaien weltered in blood and dust for the sake of truth. Verily, therefore he becomes the foundation of Muslim creed. ‘Laa Ilahaa Illal laah’, meaning there is no deity but Allaah (God).”

Wednesday, November 5, 2014

Hazrat Imaam Husaien [ Radiyal Laahu Anhu's] Ultimate Sacrifice- Article- Allamah Kaukab Noorani Okarvi

Hazrat Imaam Husaien [ Radiyal Laahu Anhu's] Ultimate Sacrifice- Article- Allamah Kaukab Noorani Okarvi

بسم الله الرحمن الرحیم ۔ والصلوۃ والسلام علی رسولہ الکریم
 سیدنا امام حسین نے شریعت کے اقتدار کے لیے بے مثال قربانی دی

۔ علامہ اوکاڑوی
 بےدار اور منور اذھان ھی امام پاک کی عظمت کااندازە کر سکتے ھیں ۔ شب عاشور میں خطاب
 مولانا اوکاڑوی اکادمی ( العالمی ) کے سربراە خطیب ملت علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی نے کہا ہے کہ آزادیٴ اظہار اسی کو شایاں ھے جو پابندِ افکار ھو کیوں کہ دین و مذھب کی کمال پابندی ھی خواھشات میں تہذیب اور کردار میں ترتیب اور عظمت لاتی ہے۔ روشن فکر سے وابستہ لوگ ھی منزل پاتے ھیں اور اندھیرے دُور کرتے ھیں اور نواسہٴ رسول سیدنا امام حسین کا تو ھر حوالہ ھی نور اور خیر ھے انھوں نے پاکیزگی اور عمدگی کے اعلٰی مراتب رکھتے ھوۓ ھرگز اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ شریعت و سنت کے اقتدار کے لیے بے مثال قربانی دے کر اذہان و عقول کو ایسا مسخر کیااور وە فکری انقلاب بپا کیا کہ ان کا نام اور کام سبھی کے لیے زندگی اور روشنی ھوگیا،امام پاک نے واضح کردیا کہ حق ھی طاقت ہےاور حق پر ثابت قدم رھتے ھوۓ سب کچھ قربان کردینا وە فتح ھے جو صرف ان کا حصہ ھے جن کے قلب و لسان میں کمال ھم آھنگی ھوتی ہے اور یہی ان کی استقامت کو غیر متزلزل بناتی ہے۔ وە جامع مسجد گُل زارِ حبیب ، گلستانِ اوکاڑوی میں شبِ عاشور کے مرکزی اجتماع سے خطاب کر رھے تھے۔ انھوں نے کہا کہ عزمِ راسخ رکھنے والےمفاھمت و مصالحت کےنہیں جراٴت و ھمت کے خوگر ھوتے ھیں اور دین کے معاملے میں لچک نہیں پختگی ضروری ھوتی ھے کیوں کہ یہ حقیقت ہے کہ نظام میں دڑار سے نظمِِ ملت اور امن قائم نہیں رە سکتا، بلا خوفِ تردید یہ کہتا ھوں کہ بیدار اور منور اذھان ھی امام عالی مقام کی عظمت و مرتبت کا اندازە کر سکتے ھیں ، سطحی عقل و ذھن رکھنے والوں سے یہ ممکن نہیں ، امام پاک بلا شبہ دین وملت کے محسن ھیں ۔ علامہ اوکاڑوی نے کہا کہ سیدنا امام حسین مظہرِ جمال و کمالِ مصطفٰی ھیں اس لیے ان سے کسی منفی یا کمزور کردار کا کوئی تصور کیا ھی نہیں جاسکتااور واقعہٴ کربلا تو الله تعالٰی کی طرف سے امام پاک کا امتحان تھااور اس کی خبر رسولِ پاک صلی الله علیہ وسلم نے اس واقعے سے 55 برس پہلے ھی دے دی تھی اور اپنے نواسے کے لیے صبر و استقامت کی دعا بھی فرمائی تھی۔ امام پاک نہ صرف اس امتحان میں کام یاب ھوےبلکہ امت کے لیے خود کو اور اپنے بے داغ بلند مثالی کردار کو یادگار بناگئےاور معنیٴ ذبحِِ عظیم ثابت ھوے ۔ انھوں نے کہا آج دنیا پرست حبِ جاە و مال کے لیے اپنے بےڈھنگے اطوار اور داغ دار کردارکو حسینیت کہہ کر امام عالی مقام کی اھانت کے مرتکب ھوتے ھیں ۔ علامہ اوکاڑوی نے تفصیل سے واقعہ کربلا بیان کرتے ھوے کہا کہ یزیدی سفاکیت کے لرزا دینے اور دل ھلا دینے والے مصائب میں امام پاک اور ان کے اعوان و انصار کا صبر و رضا اور حق پر ثبات ان کے لیے الله تعالٰی کی مدد تھا۔ علامہ کوکب نورانی نے کہا کہ امام پاک سے محبت و عقیدت کا تقاضا ھے کہ ھم صرف شھادتِ حسین ھی کو یاد نہ رکھیں بلکہ اس عظیم مقصد کو بھی یاد رکھیں جس کے لیے آلِ رسول نے اتنی بڑی قربانی دی اور دنیا پرستی اور آخرت فراموشی سے بچیں ۔ اجتماع میں درود و سلام کے بعد خصوصی دعا کی گئی ۔ خواتین کی بڑی تعداد نے اجتماع میں شرکت کی ۔ علامہ اوکاڑوی نے کہا کہ یوم عاشورا بہت محترم دن ہےاھل ایمان اس مقدس دن کو عبادت اور نیکی میں بسر کریں اور اس دن میں کسی غیر شرعی قول و عمل کا مظاھرە نہ کریں ۔

Monday, November 3, 2014

Waa'qiah e Karbalaa Speech- Jaame Masjid Gulzaar e Habeeb - Allamah Kaukab Noorani Okarvi

واقعہ کربلا-10th Muharram 2014-Allamah Kaukab Noorani Okarvi-

 واقعہ کربلا-10th Muharram 2014-Allamah  Kaukab Noorani Okarvi- 

سم الله الرحمن الرحیم ۔ والصلوۃ والسلام علی رسولہ الکریم

muharram speech allama kokab noorani okarvi

 مولانا اوکاڑوی اکادمی ( العالمی ) کے سربراە خطیب ملت علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی نے کہا ہے کہ دین اسلام کی صحیح سمجھ کے بغیر واقعہ کربلا کی حقیقت کو نہیں سمجھا جا سکتااور یہ واضح ہے کہ سیدنا امام حسین ؓ اپنے عہد کی سب سے ممتاز اور بہترین شخصیت تھےاور علم و فضل ، زھد و تقوٰی اور حسب و نسب میں سب سے نمایاں تھے اور دین کو بہت زیادە اور بہتر جاننے والے تھےاس لیے یہ گمان بھی نہیں کیا جاسکتا کہ وە شریعتِ مطہرە اور سنت نبویہ کی پاس بانی اور پاس داری میں کسی طرح بھی چشم پوشی یا لا پرواہی سے کام لیتےبلکہ انھوں نے اسلامی اصولوں کے مطابق دین کو اس کی اصل پر باقی رکھنے کے لیے اسی کردار کا مظاھرە کیا جو ان کے شایانِ شان اور ان کی شخصیت و نسبت اور فضیلت و مرتبت کا تقاضا تھا۔ وە جامع مسجد گُل زار حبیب ، گلستانِ اوکاڑوی میں عشرەٴ محرم کی مجلس سے خطاب کر رہے تھے ۔ انھوں نے کہاکہ واقعہٴ کربلا میں امام عالی مقام اگر رخصت و رعایت کا موقف اپناتے تو دین کا تمام نظام درھم برھم ھو جاتااور قیامت تک ھر فاسق و فاجر اور ظالم و جابر کے لیے پنپنے کی گنجایش ھوجاتی لیکن امام پاک نے عزیمت و جراٴت کا موقف اپنایا اور حق و صداقت کے لیے استقامت کا وە مثالی مظاھرە کیا جو رھتی دنیا تک یادگار اور قابل تقلید ھوگیااور ھر باطل کے پنپنے کی راھیں مسدود ھو گئیں۔ علامہ اوکاڑوی نے کہاکہ امام پاک کے اَن گنت عالی شان فضائل و خصائص کے مقابل نصرانی ماں کے بد کردار بیٹے یزید پلید کو کوئی بھی پیش کرنے کی جسارت کرے تو یہ سنگین اور شدید گستاخی ھوگی جو کسی سچے مسلمان سے متصور نہیں ھو سکتی، انھوں نے حدیث قسطن طینیہ بیان کرتے ھوۓ متعدد احادیث اور تاریخی حقائق کے ساتھ واضح کیا کہ یزید پلید ھرگز کسی بشارت میں شامل نہیں اور اس کے نامہٴ اعمال کی سیاھیاں اس قدر ھیں کہ اس کا نام داخل دشنام ھوچکا۔ انھوں نے کہا کہ امام حسین ؓ نے اپنی بے مثال قربانی سے اس انقلاب کی بنیاد رکھی جو دنیا بھر میں حق و صداقت کو سر بلند رکھتا ہےاور اسوەٴ شبیری ھی کو اپنا کر هر ظلم و جبر کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ آج دنیا میں ایک بھی غلام و عاشقِ یزید نہیں لیکن کروڑوں غلامان و عاشقانِ حسین ھیں ۔ علامہ اوکاڑوی شبِ عاشور میں تفصیل سے واقعہٴ کربلا بیان کریں گے

Yuam e Aashooraa- Speech -Allamah Kaukab Noorani Okarvi-










9TH MUHARRAM- THE EVENTS OF KARBALAA-Hazrat Maulana Shafee Okarvi [Rahmatul Laahi Alaieh]

9TH MUHARRAM- THE EVENTS OF KARBALAA-Hazrat Maulana Shafee Okarvi [Rahmatul Laahi Alaieh]...to read please click on the link and image.



Friday, October 31, 2014

Muharram-5 -Jum'aah Mubaarak-Maulana Okarvi Academy AlAlami-

Wednesday, October 29, 2014

GEO- Telivision Special Muharram Transmission-Daily-Allamah Kaukab Noorani Okarvi

Allaah Kareem's Test- Martydom-"To Allaah we belong, and to Him is our return"

Allaah Kareem's Test- Martydom-"To Allaah we belong, and to Him is our return"


allah kareem test martydom book allama kokab noorani okarvi

Allaah [Almighty and Glorious is He] says in the Holy Qur'aan, in the 2nd Soorah, al-Baqarah, Verse 155 to 157:
Be sure We shall test you with something of fear and hunger, some loss in goods or lives or the fruits [of your toil], but give glad tidings to those who patiently persevere. Who say, when afflicted with calamity:
"To Allaah we belong, and to Him is our return"
They are those on whom blessings descend from their Lord, and Mercy, and they are the ones that receive guidance.
Martyrdom on the path of Almighty Allaah, to give one’s life, is an act of Grace from Allaah Amighty [an-ni’maah] and Blessing [sa’adat] that we can determine it from a saying of the Holy Prophet
[Sallal LaahuAlaiehi Wa Sallam], his family and his companions) in which he says:
I swear by Almighty Allaah, I would love to be martyred in the path of Allaah Kareem, thereafter brought back to life in this temporal world and be martyred again. Then be brought back to life and be martyred again.
The Holy Prophet [Sallal LaahuAlaiehi Wa Sallam], his family and his companions expressed a desire to be martyred again and again....excerpt Event of Karbalaa-by Hazrat Maulana Muhammad Shafee Okarvi [Rahmatul Laahi Alaieh]-Brief Translation by Irshad Soofi Siddiqui